🖋️ رپورٹنگ: حسنَین مصطفیٰ | لکھنؤ، 5 اکتوبر 2025
لکھنؤ کا چھوٹا امام باڑہ حسین آباد آج ایک بار پھر روحانیت، درد اور بیداری کا مرکز بن گیا۔
تلاوتِ قرآنِ پاک سے آغاز ہوا، اور اختتام اس پر اثر خطاب پر ہوا جس نے ہر دل کو جھنجھوڑ دیا —
آفتابِ شریعت، امامِ جمعہ لکھنؤ، مجلسِ علمائے ہند کے جنرل سیکرٹری اور سیو وقف انڈیا مشن کے سرپرست، مولانا ڈاکٹر کلبِ جواد نقوی کے ولولہ انگیز کلمات پر۔
🕋 “اگر ہماری دکان پر قبضہ ہو تو ہم خاموش نہیں رہتے، پھر اپنی عبادتگاہیں کیسے چھوڑ دیں؟”
مولانا کلبِ جواد نقوی نے اپنے خطاب میں حسین آباد ٹرسٹ کے تحت آنے والے امام باڑوں، کربلاؤں اور عمارتوں کی زبوں حالی پر سخت ناراضگی ظاہر کی اور کہا —
> “اگر کوئی ہماری زمین یا دکان پر قبضہ کرے تو ہم خاموش نہیں رہتے،
تو پھر اپنی عبادتگاہوں کو برباد ہوتے کیسے دیکھ سکتے ہیں؟
یہ ہماری تہذیبی وراثت ہے، ہماری پہچان ہے،
اور ہم اسے کسی صورت میں تباہ نہیں ہونے دیں گے۔”
انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ حسین آباد ٹرسٹ ملک کا سب سے بڑا مذہبی ٹرسٹ ہے،
لیکن اس کی عمارتیں کھنڈر بن چکی ہیں۔
مولانا نے طنزیہ انداز میں کہا —
> “نہ کوئی انتظامیہ کمیٹی موجود ہے، نہ شفاف نظام۔
ضلعی مجسٹریٹ کے ماتحت من مانی فیصلے لیے جا رہے ہیں،
اور ہماری مذہبی میراث خاموشی سے مٹتی جا رہی ہے۔”
انہوں نے حکومت سے فوری طور پر نئی کمیٹی کے قیام اور عمارتوں کی تعمیرِ نو کا مطالبہ کیا۔
⚖️ سیو وقف انڈیا مشن کا عزم — “ہماری وراثت کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے”
جلسہ میں سیو وقف انڈیا مشن کے نمائندے بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
انہوں نے مولانا کے بیان کو پورے ملک کے وقف اداروں کے لیے ایک بلند پیغام قرار دیا۔
> “جو لوگ وقف کی زمینوں اور عمارتوں پر نظر جمائے بیٹھے ہیں،
اب انہیں قانونی اور عوامی دونوں محاذوں پر جواب دینا ہوگا،”
مشن کے ترجمان نے کہا۔
سیو وقف انڈیا مشن نے اعلان کیا کہ مولانا کلبِ جواد نقوی کی قیادت میں یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی
جب تک وقف جائیدادوں کی لوٹ مار اور غفلت کا سلسلہ ختم نہیں ہو جاتا۔
💬 “ہم اپنی وراثت کو مٹنے نہیں دیں گے” — میثم رضوی
عزاداری بورڈ کے جنرل سکریٹری میثم رضوی نے بھی اپنے خطاب میں کہا —
> “ہم اپنی وراثت کو مٹنے نہیں دیں گے۔
یہ ہماری عقیدت کے مراکز ہیں،
اور ان کی حفاظت ہمارا فرض ہے — مگر ہمیشہ قانونی دائرے میں رہ کر۔”
ماتمی انجمنوں کے ذمہ داران نے بھی حسین آباد ٹرسٹ کی زبوں حالی اور کربلاؤں کی بربادی پر گہرے افسوس کا اظہار کیا
اور کہا کہ اب خاموشی توڑنے کا وقت آ گیا ہے۔
🤝 آفتابِ شریعت سے ضلعی مجسٹریٹ وشاکھا جی کی ملاقات — “حسین آباد کو دوبارہ چمن بنائیں گے”
گزشتہ شب مولانا ڈاکٹر کلبِ جواد نقوی سے ضلعی مجسٹریٹ وشاکھا جی نے ان کے جوہری محلہ رہائش گاہ پر اہم ملاقات کی۔
ملاقات میں حسین آباد ٹرسٹ میں جاری بدعنوانی، لاپروائی اور وسائل کی غلط تقسیم پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
مجسٹریٹ نے مولانا کو یقین دلایا کہ اصلاحی اقدامات فوری طور پر کیے جائیں گے
اور حسین آباد کو دوبارہ “چمن” بنانے کی کوشش کی جائے گی۔
اس ملاقات کے بعد مومنین میں ایک نئی امید پیدا ہوئی کہ
شاید وہ دور واپس آئے جب حسین آباد اپنی رونق، ادب اور روحانیت کے لیے دنیا بھر میں معروف تھا۔
😏 پوسٹر تو آئے، مگر بنانے والے غائب!
جلسے کی دلچسپ بات یہ رہی کہ
جوگی پورہ اور آگرہ کی سالانہ مجالس کے پوسٹر بنانے والے مرزا شفیق حسین شفّق اس پروگرام سے غائب نظر آئے۔
شرکاء نے مسکرا کر کہا —
> “اس بار ان کے پوسٹر تو پہنچ گئے، لیکن وہ خود نہیں پہنچے!”
کسی نے طنزاً کہا —
> “عبادت میں رنگ حاضری سے آتا ہے، صرف پوسٹروں سے نہیں۔”
🌙 دعا — امام باڑوں میں پھر نور لوٹ آئے
جلسے کے اختتام پر انجمن ہائے ماتمی کے ذمہ داران نے تمام علما، ماتمی انجمنوں اور مومنین کا شکریہ ادا کیا
اور دعا کی —
> “یا اللہ! ہمارے امام باڑوں، کربلاؤں اور ٹرسٹ کی عمارتوں میں پھر نور لوٹ آئے،
ہماری تہذیبی وراثت قائم رہے،
اور ہمارے دلوں میں عشقِ اہلِ بیت کی روشنی ہمیشہ برقرار رہے۔”
-
हमारी वेबसाइट का उद्देश्य
समाज में सच्चाई और बदलाव लाना है, ताकि हर व्यक्ति अपने हक के साथ खड़ा हो सके। हम आपके सहयोग की अपील करते हैं, ताकि हम नाजायज ताकतों से दूर रहकर सही दिशा में काम कर सकें।
कैसे आप मदद कर सकते हैं:
आप हमारी वेबसाइट पर विज्ञापन देकर हमें और मजबूती दे सकते हैं। आपके समर्थन से हम अपने उद्देश्य को और प्रभावी ढंग से पूरा कर सकेंगे।
हमारा बैंक अकाउंट नंबर:
- बैंक का नाम: Bank Of India
- खाता संख्या: 681610110012437
- IFSC कोड: BKID0006816
हमारे साथ जुड़कर आप हक की इस राह में हमारा साथी बन सकते हैं। आपके सहयोग से हम एक मजबूत और सच्ची पहल की शुरुआत कर सकेंगे।
Tags
Home